Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b376d852d155f8beaeb92d0974e24dc0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں - فخر زمان کی شاعری - Darsaal

وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں

وہ پہلے اندھے کنویں میں گرائے جاتے ہیں

جو سنگ شیشے کے گھر میں سجائے جاتے ہیں

عجیب رسم ہے یارو تمہاری محفل میں

دیئے جلانے سے پہلے بجھائے جاتے ہیں

ہماری سوچ نے کروٹ یہ کیسی بدلی ہے

ہم اپنی آگ میں خود کو جلائے جاتے ہیں

بڑا ہی زور ہے اس بار مینہ کے قطروں میں

کہ پتھروں پہ بھی گھاؤ لگائے جاتے ہیں

نئے طریق سے برسات اب کے آئی ہے

کہ لوگ ریت کے گھر بھی بنائے جاتے ہیں

ہماری راکھ سے اٹھے گا اک نیا انساں

اسی خیال سے خود کو جلائے جاتے ہیں

کسی شجر سے کوئی سانپ گر کے کاٹ نہ لے

ہم آج آگ سروں پر اٹھائے جاتے ہیں

جو دیپ اپنے لہو سے جلائے تھے ہم نے

وہ ایک پھونک سے ان کو بجھائے جاتے ہیں

ہمارا جسم ہے سائے میں دھوپ سر پر ہے

بڑے ہنر سے وہ روزن بنائے جاتے ہیں

کچھ ایسے فخرؔ چمن کا نظام بدلا ہے

بغیر آب کے پودے اگائے جاتے ہیں

(1398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Pahle Andhe Kuen Mein Girae Jate Hain In Urdu By Famous Poet Fakhr Zaman. Wo Pahle Andhe Kuen Mein Girae Jate Hain is written by Fakhr Zaman. Enjoy reading Wo Pahle Andhe Kuen Mein Girae Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fakhr Zaman. Free Dowlonad Wo Pahle Andhe Kuen Mein Girae Jate Hain by Fakhr Zaman in PDF.