Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b7c919e82bb2390e6e250a3c340dbcd2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے - فیضی کی شاعری - Darsaal

رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے

رات گہری ہے مگر ایک سہارا ہے مجھے

یہ مری آنکھ کا آنسو ہی ستارا ہے مجھے

میں کسی دھیان میں بیٹھا ہوں مجھے کیا معلوم

ایک آہٹ نے کئی بار پکارا ہے مجھے

آنکھ سے گرد ہٹاتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں

اپنے بکھرے ہوئے ملبے کا نظارا ہے مجھے

اے مرے لاڈلے اے ناز کے پالے ہوئے دل

تو نے کس کوئے ملامت سے گزارا ہے مجھے

میں تو اب جیسے بھی گزرے گی گزاروں گا یہاں

تم کہاں جاؤ گے دھڑکا تو تمہارا ہے مجھے

تو نے کیا کھول کے رکھ دی ہے لپیٹی ہوئی عمر

تو نے کن آخری لمحوں میں پکارا ہے مجھے

میں کہاں جاتا تھا اس بزم نظر بازاں میں

لیکن اب کے ترے ابرو کا اشارا ہے مجھے

جانے میں کون تھا لوگوں سے بھری دنیا میں

میری تنہائی نے شیشے میں اتارا ہے مجھے

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Gahri Hai Magar Ek Sahaara Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Faizi. Raat Gahri Hai Magar Ek Sahaara Hai Mujhe is written by Faizi. Enjoy reading Raat Gahri Hai Magar Ek Sahaara Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizi. Free Dowlonad Raat Gahri Hai Magar Ek Sahaara Hai Mujhe by Faizi in PDF.