Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a68259e99a3fa44fa41529f67022b86c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم - فیضان ہاشمی کی شاعری - Darsaal

سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

جب یہ نظارے نہیں تھے تب نظر ہوتے تھے ہم

تب نیا مٹی سے اٹھا تھا محبت کا خمیر

ہر کسی کوزے میں دو اک گھونٹ بھر ہوتے تھے ہم

جس پری پر مر مٹے تھے وہ پری زادی نہ تھی

بعد میں جانا کہ اس کے دونوں پر ہوتے تھے ہم

تب کسی دیوار سے کوئی تعارف تھا نہیں

ان دنوں کی بات ہے جب در بدر ہوتے تھے ہم

سامنے آتے تھے جب تو ڈھونڈتے تھے کشتیاں

چار آنکھوں سے بنی اک جھیل پر ہوتے تھے ہم

یوں بنا دیتے تھے جیسے شعر ہو جاتے ہیں اب

حرف کن کا بھی کبھی دست ہنر ہوتے تھے ہم

اک گھڑی ایسی بھی آتی تھی ملاقاتوں کے بیچ

تم ادھر ہوتے تھے جس کے اور ادھر ہوتے تھے ہم

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samne Hote The Pahle Jis Qadar Hote The Hum In Urdu By Famous Poet Faizan Hashmi. Samne Hote The Pahle Jis Qadar Hote The Hum is written by Faizan Hashmi. Enjoy reading Samne Hote The Pahle Jis Qadar Hote The Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizan Hashmi. Free Dowlonad Samne Hote The Pahle Jis Qadar Hote The Hum by Faizan Hashmi in PDF.