Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f30cf28565076b4a36de15b0b8d04a66, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ ماتم وقت کی گھڑی ہے - فیض احمد فیض کی شاعری - Darsaal

یہ ماتم وقت کی گھڑی ہے

ٹھہر گئی آسماں کی ندیا

وہ جا لگی ہے افق کنارے

اداس رنگوں کی چاند نیا

اتر گئے ساحل زمیں پر

سبھی کھویا

تمام تارے

اکھڑ گئی سانس پتیوں کی

چلی گئیں اونگھ میں ہوائیں

گجر بجا حکم خامشی کا

تو چپ میں گم ہو گئیں صدائیں

سحر کی گوری کی چھاتیوں سے

ڈھلک گئی تیرگی کی چادر

اور اس بجائے

بکھر گئے اس کے تن بدن پر

نراس تنہائیوں کے سائے

اور اس کو کچھ بھی خبر نہیں ہے

کسی کو کچھ بھی خبر نہیں ہے

کسی کو کچھ بھی خبر نہیں ہے

کہ دن ڈھلے شہر سے نکل کر

کدھر کو جانے کا رخ کیا تھا

نہ کوئی جادہ، نہ کوئی منزل

کسی مسافر کو

اب دماغ سفر نہیں ہے

یہ وقت زنجیر روز و شب کی

کہیں سے ٹوٹی ہوئی کڑی ہے

یہ ماتم وقت کی گھڑی ہے

یہ وقت آئے تو بے ارادہ

کبھی کبھی میں بھی دیکھتا ہوں

اتار کر ذات کا لبادہ

کہیں سیاہی ملامتوں کی

کہیں پہ گل بوٹے الفتوں کے

کہیں لکیریں ہیں آنسوؤں کی

کہیں پہ خون جگر کے دھبے

یہ چاک ہے پنجۂ عدو کا

یہ مہر ہے یار مہرباں کی

یہ لعل لب ہائے مہوشاں کے

یہ مرحمت شیخ بد زباں کی

یہ جامۂ روز و شب گزیدہ

مجھے یہ پیراہن دریدہ

عزیز بھی، نا پسند بھی ہے

کبھی یہ فرمان جوش وحشت

کہ نوچ کر اس کو پھینک ڈالو

کبھی یہ اصرار حرف الفت

کہ چوم کر پھر گلے لگا لو

(3584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Matam-e-waqt Ki GhaDi Hai In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Ye Matam-e-waqt Ki GhaDi Hai is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Ye Matam-e-waqt Ki GhaDi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Ye Matam-e-waqt Ki GhaDi Hai by Faiz Ahmad Faiz in PDF.