Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76317602b07daae46c533ccd23247ba0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تین آوازیں - فیض احمد فیض کی شاعری - Darsaal

تین آوازیں

ظالم

جشن ہے ماتم امید کا آؤ لوگو

مرگ انبوہ کا تہوار مناؤ لوگو

عدم آباد کو آباد کیا ہے میں نے

تم کو دن رات سے آزاد کیا ہے میں نے

جلوۂ صبح سے کیا مانگتے ہو

بستر خواب سے کیا چاہتے ہو

ساری آنکھوں کو تہ تیغ کیا ہے میں نے

سارے خوابوں کا گلا گھونٹ دیا ہے میں نے

اب نہ لہکے گی کسی شاخ پہ پھولوں کی حنا

فصل گل آئے گی نمرود کے انگار لیے

اب نہ برسات میں برسے گی گہر کی برکھا

ابر آئے گا خس و خار کے انبار لیے

میرا مسلک بھی نیا راہ طریقت بھی نئی

میرے قانوں بھی نئے میری شریعت بھی نئی

اب فقیہان حرم دست صنم چومیں گے

سرو قد مٹی کے بونوں کے قدم چومیں گے

فرش پر آج در صدق و صفا بند ہوا

عرش پر آج ہر اک باب دعا بند ہوا

مظلوم

رات چھائی تو ہر اک درد کے دھارے چھوٹے

صبح پھوٹی تو ہر اک زخم کے ٹانکے ٹوٹے

دوپہر آئی تو ہر رگ نے لہو برسایا

دن ڈھلا خوف کا عفریت مقابل آیا

یا خدا یہ مری گردان شب و روز و سحر

یہ مری عمر کا بے منزل و آرام سفر

کیا یہی کچھ مری قسمت میں لکھا ہے تو نے

ہر مسرت سے مجھے عاق کیا ہے تو نے

وہ یہ کہتے ہیں تو خوشنود ہر اک ظلم سے ہے

وہ یہ کہتے ہیں ہر اک ظلم ترے حکم سے ہے

گر یہ سچ ہے تو ترے عدل سے انکار کروں؟

ان کی مانوں کہ تری ذات کا اقرار کروں؟

ندائے غیب

ہر اک اولی الامر کو صدا دو

کہ اپنی فرد عمل سنبھالے

اٹھے گا جب جمع سرفروشاں

پڑیں گے دار و رسن کے لالے

کوئی نہ ہوگا کہ جو بچا لے

جزا سزا سب یہیں پہ ہوگی

یہیں عذاب و ثواب ہوگا

یہیں سے اٹھے گا شور محشر

یہیں پہ روز حساب ہوگا

(2949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tin Aawazen In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Tin Aawazen is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Tin Aawazen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Tin Aawazen by Faiz Ahmad Faiz in PDF.