ادھر نہ دیکھو

ادھر نہ دیکھو کہ جو بہادر

قلم کے یا تیغ کے دھنی تھے

جو عزم و ہمت کے مدعی تھے

اب ان کے ہاتھوں میں صدق ایماں کی

آزمودہ پرانی تلوار مڑ گئی ہے

جو کج کلہ صاحب حشم تھے

جو اہل دستار محترم تھے

ہوس کے پر پیچ راستوں میں

کلہ کسی نے گرو رکھ دی

کسی نے دستار بیچ دی ہے

ادھر بھی دیکھو

جو اپنے رخشاں لہو کے دینار

مفت بازار میں لٹا کر

نظر سے اوجھل ہوئے

اور اپنی لحد میں اس وقت تک غنی ہیں،

ادھر بھی دیکھو

جو حرف حق کی صلیب پر اپنا تن سجا کر

جہاں سے رخصت ہوئے

اور اہل جہاں میں اس وقت تک نبی ہیں

(4568) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Idhar Na Dekho In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Idhar Na Dekho is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Idhar Na Dekho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Idhar Na Dekho by Faiz Ahmad Faiz in PDF.