اور تو کچھ نہیں کیا ہوگا

اور تو کچھ نہیں کیا ہوگا

میں نے پھر موت کو جیا ہوگا

اس کے ساگر سے لب لگائے تھے

اس نے اک گھونٹ تو پیا ہوگا

آج بلبل نے اس چنبیلی سے

جانے کیا کان میں کہا ہوگا

ایک باقی چراغ تھا اچھا

اس کو تم نے بجھا دیا ہوگا

کچھ دنوں قبل تک نیا تھا میں

اب جو ہے آج کل نیا ہوگا

(736) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur To Kuchh Nahin Kiya Hoga In Urdu By Famous Poet Faisal Fehmi. Aur To Kuchh Nahin Kiya Hoga is written by Faisal Fehmi. Enjoy reading Aur To Kuchh Nahin Kiya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faisal Fehmi. Free Dowlonad Aur To Kuchh Nahin Kiya Hoga by Faisal Fehmi in PDF.