Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d7c20b3c5ae0309cbc064b39baa34266, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے - فیصل عجمی کی شاعری - Darsaal

ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے

ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے

مہتاب بڑی دیر سے گہنایا ہوا ہے

ہے کوئی سخی اس کی طرف دیکھنے والا

یہ ہاتھ بڑی دیر سے پھیلایا ہوا ہے

حصہ ہے کسی اور کا اس کار زیاں میں

سرمایہ کسی اور کا لگوایا ہوا ہے

سانپوں میں عصا پھینک کے اب محو دعا ہوں

معلوم ہے دیمک نے اسے کھایا ہوا ہے

دنیا کے بجھانے سے بجھی ہے نہ بجھے گی

اس آگ کو تقدیر نے دہکایا ہوا ہے

کیا دھوپ ہے جو ابر کے سینے سے لگی ہے

صحرا بھی اسے دیکھ کے شرمایا ہوا ہے

اصرار نہ کر میرے خرابے سے چلا جا

مجھ پر کسی آسیب کا دل آیا ہوا ہے

تو خواب دگر ہے تری تدفین کہاں ہو

دل میں تو کسی اور کو دفنایا ہوا ہے

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har ShaKHs Pareshan Hai Ghabraya Hua Hai In Urdu By Famous Poet Faisal Ajmi. Har ShaKHs Pareshan Hai Ghabraya Hua Hai is written by Faisal Ajmi. Enjoy reading Har ShaKHs Pareshan Hai Ghabraya Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faisal Ajmi. Free Dowlonad Har ShaKHs Pareshan Hai Ghabraya Hua Hai by Faisal Ajmi in PDF.