اس گلی کے موڑ پر

اس گلی کے موڑ پر اک عزیز دوست نے

میرے اشک پونچھ کر

آج مجھ سے یہ کہا

یوں نہ دل جلاؤ تم

لوٹ مار کا ہے راج

جل رہا ہے کل سماج

یہ فضول راگنی

مجھ کو مت سناؤ تم

بورژوا سماج ہے

لوٹ مار چوریاں اس کا وصف خاص ہے

اس کو مت بھلاؤ تم

انقلاب آئے گا

اس سے لو لگاؤ تم

ہو سکے تو آج کل مال کچھ بناؤ تم

کھائی سے نکلنے کی آرزو سے پیشتر

دیکھ لو ذرا جو ہے دوسری طرف ہے گڑھا ہے

آج ہیں جو حکمراں ان سے بڑھ کے خوفناک ان کے سب رقیب ہیں

دندنا رہے ہیں جو لے کے ہاتھ میں چھرا

شکر کا مقام ہے

میری مسخ لاش آپ کو کہیں ملی نہیں

اک گلی کے موڑ پر

میں نے پوچھا واقعی

سن کے مسکرا دیا کتنی دیر ہو گئی

لیجئے میں اب چلا اس کے بعد اب کیا ہوا

کھڑکھڑائیں ہڈیاں

اس گلی کے موڑ سے وہ کہیں چلا گیا

(1423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Gali Ke MoD Par In Urdu By Famous Poet Fahmida Riaz. Is Gali Ke MoD Par is written by Fahmida Riaz. Enjoy reading Is Gali Ke MoD Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmida Riaz. Free Dowlonad Is Gali Ke MoD Par by Fahmida Riaz in PDF.