Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b77f638135e6a164c821d11a0f380fb1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انقلابی عورت - فہمیدہ ریاض کی شاعری - Darsaal

انقلابی عورت

رن بھومی میں لڑتے لڑتے میں نے کتنے سال

اک دن جل میں چھایا دیکھی چٹے ہو گئے بال

پاپڑ جیسی ہوئیں ہڈیاں جلنے لگے ہیں دانت

جگہ جگہ جھریوں سے بھر گئی سارے تن کی کھال

دیکھ کے اپنا حال ہوا پھر اس کو بہت ملال

ارے میں بڑھیا ہو جاؤں گی آیا نہ تھا خیال

اس نے سوچا

گر پھر سے مل جائے جوانی

جس کو لکھتے ہیں دیوانی

اور مستانی

جس میں اس نے انقلاب لانے کی ٹھانی

وہی جوانی

اب کی بار نہیں دوں گی کوئی قربانی

بس لاحول پڑھوں گی اور نہیں دوں گی کوئی قربانی

دل نے کہا

کس سوچ میں ہے اے پاگل بڑھیا

کہاں جوانی

یعنی اس کو گزرے اب تک کافی عرصہ بیت چکا ہے

یہ خیال بھی دیر سے آیا

بس اب گھر جا

بڑھیا نے کب اس کی مانی

حالانکہ اب وہ ہے نانی

ظاہر ہے اب اور وہ کر بھی کیا سکتی تھی

آسمان پر لیکن تارے آنکھ مچولی کھیل رہے تھے

رات کے پنچھی بول رہے تھے

اور کہتے تھے

یہ شاید اس کی عادت ہے

یا شاید اس کی فطرت ہے

(1939) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Inqilabi Aurat In Urdu By Famous Poet Fahmida Riaz. Inqilabi Aurat is written by Fahmida Riaz. Enjoy reading Inqilabi Aurat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmida Riaz. Free Dowlonad Inqilabi Aurat by Fahmida Riaz in PDF.