Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0ddfb59926f2f30975380657cbf054b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قصہ تمام - فہیم شناس کاظمی کی شاعری - Darsaal

قصہ تمام

خاک میں خاک ملی

اور ہوا قصہ تمام

آگ میں آگ ملے تو بھڑکے

آب میں آب ملے تو مچلے

خاک میں خاک ملے

اور ہو سب قصہ تمام

جیسے سائے پہ گرا ہو سایہ

جیسے چھا جائے شام

گرم پر شور سے دن کا یہ بھیانک انجام

وقت بے رحم

غضب ناک

بلا کا سفاک

وقت وہ سیل رواں

جس کے آگے جو چلے وہ بھی مرے

جس سے پیچھے جو رہے وہ بھی مرے

اور وہ وقت کی تسخیر کو نکلا تھا کبھی

پھر وہ رستے میں رہا

شام ہوئی

دیر ہوئی

خاک میں خاک ملی

اس کو معلوم تھا ''ریت آئینہ ہے''

آئینہ کیسا ہے کرچی کرچی

دھوپ ایسی کہ منڈیروں سے گری جاتی ہے

خواب سے رنگ چرانا

آگ سے خود کو بچانا کوئی آساں تو نہیں

وقت سے آگے نکلنا ہوگا

سو وہ نکلا اور پھر

رنگ میں رنگ ملا

آگ سے آگ جلی

خاک میں خاک ملی

زندگی کھل کے ہنسی

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qissa Tamam In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Qissa Tamam is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Qissa Tamam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Qissa Tamam by Faheem Shanas Kazmi in PDF.