دھند میں ڈوبی ساری فضا تھی اس کے بال بھی گیلے تھے

دھند میں ڈوبی ساری فضا تھی اس کے بال بھی گیلے تھے

جس کی آنکھیں جھیلوں جیسی جس کے ہونٹ رسیلے تھے

جس کو کھو کر خاک ہوئے ہم آج اسے بھی دیکھا تو

ہنستی آنکھیں افسردہ تھیں ہونٹ بھی نیلے نیلے تھے

جن کو چھو کر کتنے زیدیؔ اپنی جان گنوا بیٹھے

میرے عہد کی شہنازوںؔ کے جسم بڑے زہریلے تھے

آخر آخر ایسا ہوا کہ تیرا نام بھی بھول گئے

اول اول عشق میں جاناں ہم کتنے جوشیلے تھے

آنکھیں بجھا کے خود کو بھلا کے آج شناسؔ میں آیا ہوں

تلخ تھیں لہجوں کی برساتیں رنگ بھی کڑوے کسیلے تھے

(2119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhund Mein Dubi Sari Faza Thi Uske Baal Bhi Gile The In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Dhund Mein Dubi Sari Faza Thi Uske Baal Bhi Gile The is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Dhund Mein Dubi Sari Faza Thi Uske Baal Bhi Gile The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Dhund Mein Dubi Sari Faza Thi Uske Baal Bhi Gile The by Faheem Shanas Kazmi in PDF.