Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb3404db0fe820278f309d7094025629, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مل سکے گی اب بھی داد آبلہ پائی تو کیا - اعجاز صدیقی کی شاعری - Darsaal

مل سکے گی اب بھی داد آبلہ پائی تو کیا

مل سکے گی اب بھی داد آبلہ پائی تو کیا

فاصلے کم ہو گئے منزل قریب آئی تو کیا

ہے وہی جبر اسیری اور وہی غم کا قفس

دل پہ بن آئی تو کیا یہ روح گھبرائی تو کیا

اپنی بے تابئ دل کا خود تماشا بن گئے

آپ کی محفل کے بنتے ہم تماشائی تو کیا

بات تو جب ہے کہ سارا گلستاں ہنسنے لگے

فصل گل میں چند پھولوں کی ہنسی آئی تو کیا

لاؤ ان بے کیفیوں ہی سے نکالیں راہ کیف

وقت اب لے گا کوئی پر کیف انگڑائی تو کیا

کم نگاہی نے اسے کچھ اور گہرا کر دیا

وہ چھپاتے ہی رہیں رنگ شناسائی تو کیا

پھر ذرا سی دیر میں چونکائے گا خواب سحر

آخر شب جاگنے کے بعد نیند آئی تو کیا

بیڑیاں وہم تعلق کی نئی پہنا گئے

دوست آ کر کاٹتے زنجیر تنہائی تو کیا

شورش افکار سے اعجازؔ داماندہ سہی

چھن سکے گی پھر بھی فکر و فن کی رعنائی تو کیا

(964) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mil Sakegi Ab Bhi Dad-e-abla-pai To Kya In Urdu By Famous Poet Ejaz Siddiqi. Mil Sakegi Ab Bhi Dad-e-abla-pai To Kya is written by Ejaz Siddiqi. Enjoy reading Mil Sakegi Ab Bhi Dad-e-abla-pai To Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Siddiqi. Free Dowlonad Mil Sakegi Ab Bhi Dad-e-abla-pai To Kya by Ejaz Siddiqi in PDF.