Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_17dede500ab1cda48d9484dcc580489f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شہر بینا کے لوگ - اعجاز رضوی کی شاعری - Darsaal

شہر بینا کے لوگ

دست شفقت کٹا اور ہوا میں معلق ہوا

آنکھ جھپکی تو پلکوں پہ ٹھہری ہوئی خواہشیں دھول میں اٹ گئیں

شہر بینا کی سڑکوں پہ نا بینا چلنے لگے

ایک نادیدہ تلوار دل میں اترنے لگی

پاؤں کی دھول زنجیر بن کر چھنکنے لگی اور قدم سبز رو خاک سے خوف کھانے لگے

ذہن میں اجنبی سرزمیں کے خیالات آنے لگے

سارے نا بینا اک دوسرے کا سہارا بنے

سر پہ کانٹوں بھرا تاج اور ہاتھ میں موتیے کی چھڑی تھام کر

دور سے آنے والی صدا کے تعاقب میں یوں چل پڑے

جیسے ان کا مسیحا اسی سمت ہو

جیسے ان کے مسیحا کی آنکھوں میں صرف ان کی تصویر ہو

جیسے ان کے خیالوں میں کھلتی زمیں ان کی جاگیر ہو

(678) ووٹ وصول ہوئے

اعجاز رضوی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Shahr-e-bina Ke Log In Urdu By Famous Poet Ejaz Rizvi. Shahr-e-bina Ke Log is written by Ejaz Rizvi. Enjoy reading Shahr-e-bina Ke Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rizvi. Free Dowlonad Shahr-e-bina Ke Log by Ejaz Rizvi in PDF.