Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b1741a842e10fbb9e150a9a335d829a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نقش بر آب ہو گیا ہوں میں - اعجاز رحمانی کی شاعری - Darsaal

نقش بر آب ہو گیا ہوں میں

نقش بر آب ہو گیا ہوں میں

کتنا کم یاب ہو گیا ہوں میں

جھریاں کہہ رہی ہیں چہرے کی

خشک تالاب ہو گیا ہوں میں

کیا کروں گا میں اب خوشی لے کر

غم سے سیراب ہو گیا ہوں میں

یاد رکھتا نہیں مجھے کوئی

عرصۂ خواب ہو گیا ہوں میں

اس قدر بار غم اٹھایا ہے

جھک کے محراب ہو گیا ہوں میں

اک مسیحا کی مہربانی سے

جام زہراب ہو گیا ہوں میں

خشک آنسو ہوئے ہیں جس دن سے

دشت بے آب ہو گیا ہوں میں

ہے یہ احسان جبر دنیا کا

سخت اعصاب ہو گیا ہوں میں

اس نے جس دن سے چھو لیا مجھ کو

رشک مہتاب ہو گیا ہوں میں

خود ہی اعجازؔ اپنا دشمن ہوں

صرف احباب ہو گیا ہوں میں

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naqsh-bar-ab Ho Gaya Hun Main In Urdu By Famous Poet Ejaz Rahmani. Naqsh-bar-ab Ho Gaya Hun Main is written by Ejaz Rahmani. Enjoy reading Naqsh-bar-ab Ho Gaya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rahmani. Free Dowlonad Naqsh-bar-ab Ho Gaya Hun Main by Ejaz Rahmani in PDF.