Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_718d084d2c81946c76418ed8647d1dbb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خشک دریا پڑا ہے خواہش کا - اعجاز رحمانی کی شاعری - Darsaal

خشک دریا پڑا ہے خواہش کا

خشک دریا پڑا ہے خواہش کا

خواب دیکھا تھا ہم نے بارش کا

مستقل دل جلائے رکھتا ہے

ہے یہ موسم ہوا کی سازش کا

اس سے کہنے کو تو بہت کچھ ہے

وقت ملتا نہیں گزارش کا

کوئی اس سے تو کچھ نہیں کہتا

بو رہا ہے جو بیچ رنجش کا

پا بہ زنجیر چل رہے ہیں جو ہم

یہ بھی پہلو ہے اک نمائش کا

پھول کل تھے تو آج پتھر ہیں

یہ بھی انداز ہے ستائش کا

میں نے آنکھوں سے گفتگو کر لی

یہ ہنر ہے زباں کی بندش کا

کھل رہے ہیں گلاب زخموں کے

شکریہ آپ کی نوازش کا

جاری مشق سخن رہے اعجازؔ

کچھ صلہ تو ملے گا کاوش کا

(1707) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHushk Dariya PaDa Hai KHwahish Ka In Urdu By Famous Poet Ejaz Rahmani. KHushk Dariya PaDa Hai KHwahish Ka is written by Ejaz Rahmani. Enjoy reading KHushk Dariya PaDa Hai KHwahish Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rahmani. Free Dowlonad KHushk Dariya PaDa Hai KHwahish Ka by Ejaz Rahmani in PDF.