Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_03e97d323a87d96d01dc7b6c4d0b10a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب کرب کے طوفاں سے گزرنا ہی پڑے گا - اعجاز رحمانی کی شاعری - Darsaal

اب کرب کے طوفاں سے گزرنا ہی پڑے گا

اب کرب کے طوفاں سے گزرنا ہی پڑے گا

سورج کو سمندر میں اترنا ہی پڑے گا

فطرت کے تقاضے کبھی بدلے نہیں جاتے

خوشبو ہے اگر وہ تو بکھرنا ہی پڑے گا

پڑتی ہے تو پڑ جائے شکن اس کی جبیں پر

سچائی کا اظہار تو کرنا ہی پڑے گا

ہر شخص کو آئیں گے نظر رنگ سحر کے

خورشید کی کرنوں کو بکھرنا ہی پڑے گا

میں سوچ رہا ہوں یہ سر شہر نگاراں

یہ اس کی گلی ہے تو ٹھہرنا ہی پڑے گا

اب شانۂ تدبیر ہے ہاتھوں میں ہمارے

حالات کی زلفوں کو سنورنا ہی پڑے گا

اک عمر سے بے نور ہے یہ محفل ہستی

اعجازؔ کوئی رنگ تو بھرنا ہی پڑے گا

(1102) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Karb Ke Tufan Se Guzarna Hi PaDega In Urdu By Famous Poet Ejaz Rahmani. Ab Karb Ke Tufan Se Guzarna Hi PaDega is written by Ejaz Rahmani. Enjoy reading Ab Karb Ke Tufan Se Guzarna Hi PaDega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rahmani. Free Dowlonad Ab Karb Ke Tufan Se Guzarna Hi PaDega by Ejaz Rahmani in PDF.