Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_39b844e5b1295831c31dd64b7abe9848, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسے ہی دن تھے کچھ ایسی شام تھی - اعجاز عبید کی شاعری - Darsaal

ایسے ہی دن تھے کچھ ایسی شام تھی

ایسے ہی دن تھے کچھ ایسی شام تھی

وہ مگر کچھ اور ہنستی شام تھی

بہہ رہا تھا سرخ سورج کا جہاز

مانجھیوں کے گیت گاتی شام تھی

صبح سے تھیں ٹھنڈی ٹھنڈی بارشیں

پھر بھی وہ کیسی سلگتی شام تھی

گرم الاؤ میں سلگتی سردیاں

دھیمے دھیمے ہیر گاتی شام تھی

گھیر لیتے تھے طلائی دائرے

پانیوں میں بہتی بہتی شام تھی

عرش پر ہلتے ہوئے دو ہاتھ تھے

ساحلوں کی بھیگی بھیگی شام تھی

کتنی راتوں کو ہمیں یاد آئے گی

اپنی اکلوتی سہانی شام تھی

شاخ سے ہر سرخ پتی گر گئی

پھر وہی بوجھل سی پیلی شام تھی

چاندی چاندی رات کو یاد آئے گی

سونا سونا سی رنگیلی شام تھی

سولہویں زینے پہ سورج تھا عبیدؔ

جنوری کی اک سلونی شام تھی

(1205) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aise Hi Din The Kuchh Aisi Sham Thi In Urdu By Famous Poet Ejaz Obaid. Aise Hi Din The Kuchh Aisi Sham Thi is written by Ejaz Obaid. Enjoy reading Aise Hi Din The Kuchh Aisi Sham Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Obaid. Free Dowlonad Aise Hi Din The Kuchh Aisi Sham Thi by Ejaz Obaid in PDF.