گلی سے اپنی اٹھاتا ہے وہ بہانے سے

گلی سے اپنی اٹھاتا ہے وہ بہانے سے

میں بے خبر رہوں دنیا کے آنے جانے سے

کبھی کبھی تو غنیمت ہے یاد رفتہ کی

بٹھا نہ روز لگا کے اسے سرہانے سے

عجیب شخص تھا میں بھی بھلا نہیں پایا

کیا نہ اس نے بھی انکار یاد آنے سے

اٹھا رکھی ہے کسی نے کمان سورج کی

گرا رہا ہے مرے رات دن نشانے سے

کوئی سبب تو ہے ایسا کہ ایک عمر سے ہیں

زمانہ مجھ سے خفا اور میں زمانے سے

(736) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gali Se Apni UThata Hai Wo Bahane Se In Urdu By Famous Poet Ejaz Gul. Gali Se Apni UThata Hai Wo Bahane Se is written by Ejaz Gul. Enjoy reading Gali Se Apni UThata Hai Wo Bahane Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Gul. Free Dowlonad Gali Se Apni UThata Hai Wo Bahane Se by Ejaz Gul in PDF.