تنہائی کا روگ نہ پال

تنہائی کا روگ نہ پال

گھر سے باہر پاؤں نکال

جن میں ہو زہریلا پن

ایسی باتیں ہنس کر ٹال

شہر میں وحشی آئے ہیں

چل جنگل میں ڈیرا ڈال

اندر سے ہیں بکھرے بکھرے

اور باہر سے سب خوش حال

آنکھیں سب کی فکر زدہ

کیسے بیتے گا یہ سال

طالبؔ پیاس بجھے کیسے

ایک ندی اور سو گھڑیال

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai Ka Rog Na Pal In Urdu By Famous Poet Ejaaz Talib. Tanhai Ka Rog Na Pal is written by Ejaaz Talib. Enjoy reading Tanhai Ka Rog Na Pal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaaz Talib. Free Dowlonad Tanhai Ka Rog Na Pal by Ejaaz Talib in PDF.