Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b93577aa63103e9be677f38386d107ca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ مرے شوق نے در پردہ کہا ہو جیسے - احتشام حسین کی شاعری - Darsaal

کچھ مرے شوق نے در پردہ کہا ہو جیسے

کچھ مرے شوق نے در پردہ کہا ہو جیسے

آج تم اور ہی تصویر حیا ہو جیسے

یوں گزرتا ہے تری یاد کی وادی میں خیال

خارزاروں میں کوئی برہنہ پا ہو جیسے

ساز نفرت کے ترانوں سے بہلتے نہیں کیوں

یہ بھی کچھ اہل محبت کی خطا ہو جیسے

وقت کے شور میں یوں چیخ رہے ہیں لمحے

بہتے پانی میں کوئی ڈوب رہا ہو جیسے

کیسی گل رنگ ہے مشرق کا افق دیکھ ندیم

ندی کا خوں رات کی چوکھٹ پہ بہا ہو جیسے

یا مجھے وہم ہے سنتا نہیں کوئی میری

یا یہ دنیا ہی کوئی کوہ ندا ہو جیسے

بحر ظلمات جنوں میں بھی نکل آئی ہے راہ

عشق کے ہاتھ میں موسیٰ کا عصا ہو جیسے

دل نے چپکے سے کہا کوشش ناکام کے بعد

زہر ہی درد محبت کی دوا ہو جیسے

دیکھیں بچ جاتی ہے یا ڈوبتی ہے کشتئ شوق

ساحل فکر پہ اک حشر بپا ہو جیسے

(1060) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Mere Shauq Ne Dar-parda Kaha Ho Jaise In Urdu By Famous Poet Ehtisham Husain. Kuchh Mere Shauq Ne Dar-parda Kaha Ho Jaise is written by Ehtisham Husain. Enjoy reading Kuchh Mere Shauq Ne Dar-parda Kaha Ho Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehtisham Husain. Free Dowlonad Kuchh Mere Shauq Ne Dar-parda Kaha Ho Jaise by Ehtisham Husain in PDF.