Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b53521ad47a3ed21122f2657a927c3c1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیکھ کر جادۂ ہستی پہ سبک گام مجھے - احتشام حسین کی شاعری - Darsaal

دیکھ کر جادۂ ہستی پہ سبک گام مجھے

دیکھ کر جادۂ ہستی پہ سبک گام مجھے

دور سے تکتی رہی گردش ایام مجھے

ڈال کر ایک نظر پیار کی میری جانب

دوست نے کر ہی لیا بندۂ بے دام مجھے

کل سنیں گے وہی مژدہ مری آزادی کا

آج جو دیکھ کے ہنستے ہیں تہہ دام مجھے

دیکھ لیتا ہوں اندھیرے میں اجالے کی کرن

ظلمت شب نے دیا صبح کا پیغام مجھے

نہ تو جینے ہی میں لذت ہے نہ مرنے کی امنگ

ان نگاہوں نے دیا کون سا پیغام مجھے

میں سمجھتا ہوں مجھے دولت کونین ملی

کون کہتا ہے کہ وہ کر گئے بدنام مجھے

گرچہ آغاز محبت نے دئے ہیں دھوکے

لیے جاتی ہے کہیں کاوش انجام مجھے

تیرا ہی ہو کے جو رہ جاؤں تو پھر کیا ہوگا

اے جنوں اور ہیں دنیا میں بہت کام مجھے

(1095) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekh Kar Jada-e-hasti Pe Subuk-gam Mujhe In Urdu By Famous Poet Ehtisham Husain. Dekh Kar Jada-e-hasti Pe Subuk-gam Mujhe is written by Ehtisham Husain. Enjoy reading Dekh Kar Jada-e-hasti Pe Subuk-gam Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehtisham Husain. Free Dowlonad Dekh Kar Jada-e-hasti Pe Subuk-gam Mujhe by Ehtisham Husain in PDF.