Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0b749c8e4387107e60d1437921bfbc59, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا - احسان دانش کی شاعری - Darsaal

نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا

نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا

حیات موت سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا

بزعم ہوش تجلی کی جستجو بے سود

جنوں کی زد پہ خرد آ گئی تو کیا ہوگا

نئی سحر کے بہت لوگ منتظر ہیں مگر

نئی سحر بھی جو کجلا گئی تو کیا ہوگا

نہ رہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھ کو

میں بے ادب ہوں ہنسی آ گئی تو کیا ہوگا

شباب لالہ و گل کو پکارنے والو

خزاں سرشت بہار آ گئی تو کیا ہوگا

خوشی چھنی ہے تو غم کا بھی اعتماد نہ کر

جو روح غم سے بھی اکتا گئی تو کیا ہوگا

یہ فکر کر کہ ان آسودگی کے دھوکوں میں

تری خودی کو بھی موت آ گئی تو کیا ہوگا

لرز رہے ہیں جگر جس سے کوہساروں کے

اگر وہ لہر یہاں آ گئی تو کیا ہوگا

وہ موت جس کی ہم احسانؔ سن رہے ہیں خبر

رموز زیست بھی سمجھا گئی تو کیا ہوگا

(1210) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Fareb-e-qaza Kha Gai To Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Ehsan Danish. Nazar Fareb-e-qaza Kha Gai To Kya Hoga is written by Ehsan Danish. Enjoy reading Nazar Fareb-e-qaza Kha Gai To Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehsan Danish. Free Dowlonad Nazar Fareb-e-qaza Kha Gai To Kya Hoga by Ehsan Danish in PDF.