اشک پر زور کچھ چلا ہی نہیں

اشک پر زور کچھ چلا ہی نہیں

میں نے روکا بہت رکا ہی نہیں

آتش زیر پا سبب ورنہ

خاک صحرا کی چھانتا ہی نہیں

یا تو سب کا خدا ہی سچا ہے

یا تو سچا کوئی خدا ہی نہیں

ذہن کہتا ہے سر جھکا لے تو

دل مگر ہے کہ مانتا ہی نہیں

بال و پر ہوں قوی تو کیا حاصل

جب اڑانوں کا حوصلہ ہی نہیں

ہائے میں نے پس غلط فہمی

وہ سنا میں نے جو کہا ہی نہیں

موت کا ڈر اسے دکھائیں کیا

زندہ رہنا جو چاہتا ہی نہیں

صرف احساس کمتری ہے تجھے

اور تو ہے کہ مانتا ہی نہیں

میں ہی میں بزم میں رہا موجود

اور میں بزم میں گیا ہی نہیں

میری غیبت میں وہ بھی ہیں شامل

آج تک جن سے میں ملا ہی نہیں

جو کہ پہچان ہو مری اعظمؔ

شعر ایسا کوئی ہوا ہی نہیں

(1155) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashk Par Zor Kuchh Chala Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Dr. Azam. Ashk Par Zor Kuchh Chala Hi Nahin is written by Dr. Azam. Enjoy reading Ashk Par Zor Kuchh Chala Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dr. Azam. Free Dowlonad Ashk Par Zor Kuchh Chala Hi Nahin by Dr. Azam in PDF.