Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1006d7c0ad34ae413c15c763433c23e2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاک پر مٹی کو مر جانا ہے - دنیش نائیڈو کی شاعری - Darsaal

چاک پر مٹی کو مر جانا ہے

چاک پر مٹی کو مر جانا ہے

خواب تعمیر بکھر جانا ہے

ہم کو اس دشت میں جانا ہوگا

وحشتوں کا یہی ہرجانا ہے

صاحبو ہم ہیں اسی صف کے لوگ

جن سے صحرا کو سنور جانا ہے

سامنے حشر کی حد ہے صاحب

اب ہمیں لوٹ کے گھر جانا ہے

قبر گاہ ہیں صداؤں کی یہاں

بس یہیں ہم کو بھی مر جانا ہے

تم کو کھونے کا تمہیں پانے کا

ہم نے ہر قسم کا ڈر جانا ہے

کوئی بھی راہ نہیں ہے اس تک

ہم کو معلوم ہے پر جانا ہے

لو نظر آنے لگا اس کا حشر

قافلہ والو ٹھہر جانا ہے

کس لیے تیرنا اشکوں میں سدا

اب تہ دیدۂ تر جانا ہے

وہ دنیشؔ اس کی گلی ہے آگے

دیکھ لو تم کو کدھر جانا ہے

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai In Urdu By Famous Poet Dinesh Naaidu. Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai is written by Dinesh Naaidu. Enjoy reading Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Naaidu. Free Dowlonad Chaak Par MiTTi Ko Mar Jaana Hai by Dinesh Naaidu in PDF.