وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا

وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا

اس شخص کو میں نے کبھی گھر پر نہیں دیکھا

کیا دیکھو گے حال دل برباد کہ تم نے

کرفیو میں مرے شہر کا منظر نہیں دیکھا

جاں دینے کو پہنچے تھے سبھی تیری گلی میں

بھاگے تو کسی نے بھی پلٹ کر نہیں دیکھا

داڑھی ترے چہرے پہ نہیں ہے تو عجب کیا

یاروں نے ترے پیٹ کے اندر نہیں دیکھا

تفریح یہ ہوتی ہے کہ ہم سیر کی خاطر

ساحل پہ گئے اور سمندر نہیں دیکھا

فٹ پاتھ پہ بھی اب نظر آتے ہیں کمشنر

کیا تم نے کوئی اوتھ کمشنر نہیں دیکھا

افسوس کہ اک شخص کو دل دینے سے پہلے

مٹکے کی طرح ٹھونک بجا کر نہیں دیکھا

(1384) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha by Dilawar Figar in PDF.