Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1d20948020d7548d3d0887da62ee9bc8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا - دلاور فگار کی شاعری - Darsaal

وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا

وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا

اس شخص کو میں نے کبھی گھر پر نہیں دیکھا

کیا دیکھو گے حال دل برباد کہ تم نے

کرفیو میں مرے شہر کا منظر نہیں دیکھا

جاں دینے کو پہنچے تھے سبھی تیری گلی میں

بھاگے تو کسی نے بھی پلٹ کر نہیں دیکھا

داڑھی ترے چہرے پہ نہیں ہے تو عجب کیا

یاروں نے ترے پیٹ کے اندر نہیں دیکھا

تفریح یہ ہوتی ہے کہ ہم سیر کی خاطر

ساحل پہ گئے اور سمندر نہیں دیکھا

فٹ پاتھ پہ بھی اب نظر آتے ہیں کمشنر

کیا تم نے کوئی اوتھ کمشنر نہیں دیکھا

افسوس کہ اک شخص کو دل دینے سے پہلے

مٹکے کی طرح ٹھونک بجا کر نہیں دیکھا

(1390) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Wo ShaKHs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahin Dekha by Dilawar Figar in PDF.