Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c69fe4ac17a28314713f5a69a1df5619, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں - دلاور فگار کی شاعری - Darsaal

سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں

سیاہ زلف کو جو بن سنور کے دیکھتے ہیں

سفید بال کہاں اپنے سر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے فیس ہے کچھ اس سے بات کرنے کی

یہ فیس کیا ہے ابھی بات کر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ سیہ فام مہ جبینوں کو

لگا کے دھوپ میں چشمے نظر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے جیب میں مفلس بھی مال رکھتے ہیں

سو مفلسوں کی بھی جیبیں کتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے شوق ہے ان کو بھی گھڑ سواری کا

جو دور سے کھڑے غمزے شتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے اپنی بصیرت پہ ناز ہے ان کو

جو رات کو بھی اجالے سحر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے عشق میں مشکل ہے میٹرک کرنا

رزلٹ کچھ بھی سہی فارم بھر کے دیکھتے ہیں

ادیب و شاعر فن کار بوتے ہیں جو شجر

یہ لوگ پھل کہاں اپنے شجر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے مرنے کے بعد ان کی قدر ہوتی ہے

سو چند دن کے لیے ہم بھی مر کے دیکھتے ہیں

(1373) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Siyah Zulf Ko Jo Ban-sanwar Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Siyah Zulf Ko Jo Ban-sanwar Ke Dekhte Hain is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Siyah Zulf Ko Jo Ban-sanwar Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Siyah Zulf Ko Jo Ban-sanwar Ke Dekhte Hain by Dilawar Figar in PDF.