Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8defb898427a3a81ea5c353dfc504645, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ مرا مکاں ہی بدل گیا نہ ترا پتہ کوئی اور ہے - دلاور فگار کی شاعری - Darsaal

نہ مرا مکاں ہی بدل گیا نہ ترا پتہ کوئی اور ہے

نہ مرا مکاں ہی بدل گیا نہ ترا پتہ کوئی اور ہے

مری راہ پھر بھی ہے مختلف ترا راستہ کوئی اور ہے

وہ جو مہر بہر نکاح تھا وہ دلہن کا مجھ سے مزاح تھا

یہ تو گھر پہنچ کے پتہ چلا مری اہلیہ کوئی اور ہے

جو سجائی جاتی ہے رات کو وہ ہماری بزم خیال ہے

جو سڑک پہ ہوتا ہے رات دن وہ مشاعرہ کوئی اور ہے

کبھی میرؔ و داغؔ کی شاعری بھی معاملہ سے حسین تھی

مگر اب جو شعر میں ہوتا ہے وہ معاملہ کوئی اور ہے

یہ جو تیتر اور چکور ہیں وہی پکڑیں ان کو جو چور ہیں

میں چکور اکور کا کیا کروں مری فاختہ کوئی اور ہے

مجھے ماں کا پیار نہیں ملا مگر اس کا باپ سے کیا گلہ

مری والدہ تو یہ کہتی ہے تری والدہ کوئی اور ہے

(1474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Mera Makan Hi Badal Gaya Na Tera Pata Koi Aur Hai In Urdu By Famous Poet Dilawar Figar. Na Mera Makan Hi Badal Gaya Na Tera Pata Koi Aur Hai is written by Dilawar Figar. Enjoy reading Na Mera Makan Hi Badal Gaya Na Tera Pata Koi Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Figar. Free Dowlonad Na Mera Makan Hi Badal Gaya Na Tera Pata Koi Aur Hai by Dilawar Figar in PDF.