Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_87cc5423c3f62071255755bf3ccd0e63, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں سرخ پھول کو چھو کر پلٹنے والا تھا - دلاور علی آزر کی شاعری - Darsaal

میں سرخ پھول کو چھو کر پلٹنے والا تھا

میں سرخ پھول کو چھو کر پلٹنے والا تھا

وہ جذب تھا کہ مرا جسم کٹنے والا تھا

اس ایک رنگ سے پیدا ہوئی یہ قوس قزح

وہ ایک رنگ جو منظر سے ہٹنے والا تھا

مرے قریب ہی اک طاق میں کتابیں تھیں

مگر یہ دھیان کہیں اور بٹنے والا تھا

عجیب شان سے اتری تھی دھوپ خواہش کی

میں اپنے سائے سے جیسے لپٹنے والا تھا

طویل گفتگو ہوتی رہی ستاروں سے

نگار خانۂ ہستی الٹنے والا تھا

زمیں پہ آمد آدم کا شور برپا ہوا

وگرنہ رزق فرشتوں میں بٹنے والا تھا

خدا کا شکر ہے نشہ اتر گیا میرا

کہ میں سبو میں سمندر الٹنے والا تھا

لپک رہی تھی کوئی آگ اس طرف آزرؔ

میں اس سے دور بہت دور ہٹنے والا تھا

(974) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main SurKH Phul Ko Chhu Kar PalaTne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Main SurKH Phul Ko Chhu Kar PalaTne Wala Tha is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Main SurKH Phul Ko Chhu Kar PalaTne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Main SurKH Phul Ko Chhu Kar PalaTne Wala Tha by Dilawar Ali Aazar in PDF.