Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76fb5caa51d5767685e38f7947e7b175, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دور کے ایک نظارے سے نکل کر آئی - دلاور علی آزر کی شاعری - Darsaal

دور کے ایک نظارے سے نکل کر آئی

دور کے ایک نظارے سے نکل کر آئی

روشنی مجھ میں ستارے سے نکل کر آئی

جس نے کشتی کو ڈبویا سر و سامان سمیت

وہ گھنی موج کنارے سے نکل کر آئی

راکھ جھاڑی جو بدن کی تو اچانک باہر

آگ ہی آگ شرارے سے نکل کر آئی

پیڑ مبہوت ہوئے دیکھ کے اس منظر کو

دھوپ جب اس کے اشارے سے نکل کر آئی

آنکھ میں اشک ریاضت سے ہوا ہے پیدا

یہ نمی وقت کے دھارے سے نکل کر آئی

کون تکیہ کرے مہتاب کی اس روشنی پر

سامنے بھی جو سہارے سے نکل کر آئی

خود بھی حیران ہوں یہ سوچ کے آزرؔ اب تک

زندگی کیسے خسارے سے نکل کر آئی

(839) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dur Ke Ek Nazare Se Nikal Kar Aai In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Dur Ke Ek Nazare Se Nikal Kar Aai is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Dur Ke Ek Nazare Se Nikal Kar Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Dur Ke Ek Nazare Se Nikal Kar Aai by Dilawar Ali Aazar in PDF.