آنکھ میں خواب زمانے سے الگ رکھا ہے

آنکھ میں خواب زمانے سے الگ رکھا ہے

عکس کو آئنہ خانے سے الگ رکھا ہے

گھر میں گلدان سجائے ہیں تری آمد پر

اور اک پھول بہانے سے الگ رکھا ہے

کچھ ہوا میں بھی چلانے کے لئے رکھا جائے

اس لیے تیر نشانے سے الگ رکھا ہے

اس کے ہونٹوں کو نہیں آنکھ کو دی ہے ترجیح

پیاس کو پیاس بجھانے سے الگ رکھا ہے

غیر ممکن ہے کسی اور کے ہاتھ آ جائے

وہ خزانہ جو خزانے سے الگ رکھا ہے

اک ہوا سی کہیں باندھی ہے چھپانے کے لئے

اک تماشا سا لگانے سے الگ رکھا ہے

خواب ہی خواب میں تعمیر کیا ہے آزرؔ

گھر کو بنیاد اٹھانے سے الگ رکھا ہے

(1019) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankh Mein KHwab Zamane Se Alag Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Aankh Mein KHwab Zamane Se Alag Rakkha Hai is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Aankh Mein KHwab Zamane Se Alag Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Aankh Mein KHwab Zamane Se Alag Rakkha Hai by Dilawar Ali Aazar in PDF.