سنا ہے خود کو

اکثر دکھائی دے جاتے ہیں

کہیں نہ کہیں

خوشی کے آنسو

لیکن

کیا کبھی کسی نے

غم کی ہنسی بھی سنی ہے

میں نے سنی ہے

اکثر سنتی ہوں

بے ساختہ کھلکھلاتے ہوئے

سنا ہے خود کو میں نے

کتنی ہی بار

ہر بار

ہنسی میں اڑ جاتا ہے

سارا غم

کچھ پل کے لئے

بس

کچھ پل کے لئے

(2442) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Suna Hai KHud Ko In Urdu By Famous Poet Deepti Mishra. Suna Hai KHud Ko is written by Deepti Mishra. Enjoy reading Suna Hai KHud Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepti Mishra. Free Dowlonad Suna Hai KHud Ko by Deepti Mishra in PDF.