وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے

وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے

یہ اگر رسموں رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے

سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا تو کہہ دیا

اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے

کب کہا میں نے کہ وہ مل جائے مجھ کو میں اسے

غیر نا ہو جائے وہ بس اتنی حسرت ہے تو ہے

جل گیا پروانہ گر تو کیا خطا ہے شمع کی

رات بھر جلنا جلانا اس کی قسمت ہے تو ہے

دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ہے مجھے

پھر بھی اس ظالم پہ مرنا اپنی فطرت ہے تو ہے

دور تھے اور دور ہیں ہر دم زمین و آسماں

دوریوں کے بعد بھی دونوں میں قربت ہے تو ہے

(7958) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Nahin Mera Magar Us Se Mohabbat Hai To Hai In Urdu By Famous Poet Deepti Mishra. Wo Nahin Mera Magar Us Se Mohabbat Hai To Hai is written by Deepti Mishra. Enjoy reading Wo Nahin Mera Magar Us Se Mohabbat Hai To Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepti Mishra. Free Dowlonad Wo Nahin Mera Magar Us Se Mohabbat Hai To Hai by Deepti Mishra in PDF.