Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f91ada2a753870637f3d9d065365ff09, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا - دیپک قمر کی شاعری - Darsaal

نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

وہاں پہنچے تو اپنے آپ کو بھی بے نظر دیکھا

یہ دھوکا تھا نظر کا یا فرشتہ سبز چادر میں

کہیں صحرا میں لہراتا ہوا اس نے شجر دیکھا

کہیں پہ جسم اور پہچان دونوں راہ میں چھوڑے

خود اپنے آپ کو ہم نے نہ اپنا ہم سفر دیکھا

بنے کیا آشیاں تازہ ہوا نہ پیڑ کے جھرمٹ

کسی اڑتے پرندے نے نئے یگ کا نگر دیکھا

لگے تھے آئنہ چاروں طرف شاید محبت کے

نظر کے سامنے تھا بس وہی ہم نے جدھر دیکھا

زمیں کی سیج پر سائے کی چادر اوڑھ کر سویا

کسی بنجارے سیلانی نے رستے میں ہی گھر دیکھا

کبھی ہم ڈوب جائیں گے اسی میں سوچتے ہر دم

ہمارے دل نے جب دیکھا حبابوں کا بھنور دیکھا

(874) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha In Urdu By Famous Poet Deepak Qamar. Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha is written by Deepak Qamar. Enjoy reading Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepak Qamar. Free Dowlonad Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha by Deepak Qamar in PDF.