Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e715cc0d8ee64f2b98b761e18cc59b50, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا - دتا تریہ کیفی کی شاعری - Darsaal

صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا

صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا

جو مقام ماسوا تھا دل میں خالی ہو گیا

ممتنع جو تھا وہ ہے زیب بداہت قلب کو

جو یقینی امر تھا وہ احتمالی ہو گیا

چھوڑی خود بینی تو اب ہر شے میں حسن آیا نظر

دیدۂ حق بیں جلالی سے جمالی ہو گیا

ذوق نظارہ یہ ہے آنکھوں پر اب رکھتا ہوں میں

ذرے ذرے کو جو نذر پائمالی ہو گیا

زعم اور پندار کا حق الیقیں سے ہے بدل

وہ گھروندہ اب تو فانوس خیالی ہو گیا

آنکھ اٹھ کر حسن قدرت سے جو اپنے پر گئی

سب خودی کا رنگ رنگ انفعالی ہو گیا

پہلے اس میں سر تھا اے صمصام عشق اور جان تھی

کیونکہ ملتا تجھ سے آ اب ہاتھ خالی ہو گیا

غیرت دل دادہ و دل دار کی جاتی رہی

اب تو جو ہونا تھا اے آقائے عالی ہو گیا

وجہ علم ذات ہو کیوں کر نہ عرفان صفت

کیا عرض کی شان جب جوہر سے خالی ہو گیا

جو رہا خوددار ہونے پر خودی سے دور دور

وہ دیار عشق و دل سوزی کا والی ہو گیا

ہے خطا اس کو اگر عاشق کہو تم جس کا عشق

ختم جب اس نے مراد اک اپنی پا لی ہو گیا

جذبۂ ایثار کیا قوت عمل کی پھر کہاں

جب شعور انساں کا صرف لاابالی ہو گیا

اے قدامت کیش سن یہ عالم ایجاد ہے

نام جدت کا ازل میں لا یزالی ہو گیا

چھوڑ کر لطف سخن مغز سخن سے کام لو

کیا ہوا کیفیؔ جو گرم خوش مقالی ہو گیا

(991) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Surat-e-haal Ab To Wo Naqsh-e-KHayali Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Dattatriya Kaifi. Surat-e-haal Ab To Wo Naqsh-e-KHayali Ho Gaya is written by Dattatriya Kaifi. Enjoy reading Surat-e-haal Ab To Wo Naqsh-e-KHayali Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dattatriya Kaifi. Free Dowlonad Surat-e-haal Ab To Wo Naqsh-e-KHayali Ho Gaya by Dattatriya Kaifi in PDF.