Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_02ca7ec8cc4f3947c4be0918859e374b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے - درشن سنگھ کی شاعری - Darsaal

رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

پھر کوئی لے کے بہاروں کا پیام آیا ہے

بادہ خواران فنا بڑھ کے قدم لو اس کے

لے کے ساغر میں جو صہبائے دوام آیا ہے

میں نے سیکھا ہے زمانے سے محبت کرنا

تیرا پیغام محبت مرے کام آیا ہے

رہبر جادۂ حق نور خدا ہادی دیں

لے کے خالق کا زمانے میں پیام آیا ہے

تیری منزل ہے بلند اتنی کہ ہر شام و سحر

چاند سورج سے ترے در کو سلام آیا ہے

ہو گیا تیری محبت میں گرفتار تو پھر

طائر روح بھلا کب تہ دام آیا ہے

خود بہ خود جھک گئی پیشانیٔ ارباب خودی

عشق کی راہ میں ایسا بھی مقام آیا ہے

عاصیو شکر کی جا ہے کہ بہ فیض خالق

ہم گنہ گاروں کی بخشش کا پیام آیا ہے

حرم و دیر کے لوگوں کی خوشی کیا کہنا

بندۂ خالق و دلدادۂ رام آیا ہے

تشنہ کامان نظارہ کو یہ مژدہ دے دو

بے نقاب آج کوئی پھر سر بام آیا ہے

ہو مبارک تمہیں رندو کہ بہ تائید خدا

کوئی چھلکاتا ہوا شیشہ و جام آیا ہے

جب کبھی گردش دوراں نے ستایا ہے بہت

تیرے رندوں کی زباں پر ترا نام آیا ہے

اہل مغرب کو پلا کر مئے عرفاں درشنؔ

پھر سے مشرق کی طرف عرش مقام آیا ہے

(1370) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raqs Karti Hai Faza Wajd Mein Jam Aaya Hai In Urdu By Famous Poet Darshan Singh. Raqs Karti Hai Faza Wajd Mein Jam Aaya Hai is written by Darshan Singh. Enjoy reading Raqs Karti Hai Faza Wajd Mein Jam Aaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Darshan Singh. Free Dowlonad Raqs Karti Hai Faza Wajd Mein Jam Aaya Hai by Darshan Singh in PDF.