Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_481d6425fe891c336365cbc86240ac5d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اجالا ہی اجالا روشنی ہی روشنی ہے - دانیال طریر کی شاعری - Darsaal

اجالا ہی اجالا روشنی ہی روشنی ہے

اجالا ہی اجالا روشنی ہی روشنی ہے

اندھیرے میں جو تیری آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

ابھی جاگا ہوا ہوں میں کہ تھک کر سو چکا ہوں

دئیے کی لو سے کوئی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

تجسس ہر افق پر ڈھونڈھتا رہتا ہے اس کو

کہاں سے اور کیسی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

عمل کے وقت یہ احساس رہتا ہے ہمیشہ

مرے اندر سے اپنی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

میں جب بھی راستے میں اپنے پیچھے دیکھتا ہوں

وہی اشکوں میں بھیگی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

کہیں سے ہاتھ بڑھتے ہیں مرے چہرے کی جانب

کہیں سے سرخ ہوتی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

درختو مجھ کو اپنے سبز پتوں میں چھپا لو

فلک سے ایک جلتی آنکھ مجھ کو دیکھتی ہے

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ujala Hi Ujala Raushni Hi Raushni Hai In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. Ujala Hi Ujala Raushni Hi Raushni Hai is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading Ujala Hi Ujala Raushni Hi Raushni Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad Ujala Hi Ujala Raushni Hi Raushni Hai by Daniyal Tareer in PDF.