Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2bb4f8fb56c1df3359cde444f854f061, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا - دانیال طریر کی شاعری - Darsaal

کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

بدن میں لوٹ آنے کا ارادہ ہی نہیں تھا

شکم کی آگ نے بیلوں کو ہانکنا سکھایا

وگرنہ ہل چلانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

وہ اپنے بھیڑیوں کو سیر پر لایا تھا بن میں

غزالوں کو ڈرانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

کہا تھا طائروں سے پیڑ کو دیمک لگی ہے

کسی کو آزمانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

خبر کب تھی کہ آنکھیں اوس برسانے لگیں گی

تجھے ورنہ جگانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

میں تیرے ساتھ اڑتا پھر رہا تھا آسماں میں

خدا کو بھول جانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

صدی میں نے تمناؤں کو بال و پر دیے تھے

مگر ان کو اڑانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

(1050) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KhanDar Ye Phir Basane Ka Irada Hi Nahin Tha In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. KhanDar Ye Phir Basane Ka Irada Hi Nahin Tha is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading KhanDar Ye Phir Basane Ka Irada Hi Nahin Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad KhanDar Ye Phir Basane Ka Irada Hi Nahin Tha by Daniyal Tareer in PDF.