Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a385b7f9b664e1d793c2deeb8af11012, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صاف کب امتحان لیتے ہیں - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

صاف کب امتحان لیتے ہیں

صاف کب امتحان لیتے ہیں

وہ تو دم دے کے جان لیتے ہیں

یوں ہے منظور خانہ ویرانی

مول میرا مکان لیتے ہیں

تم تغافل کرو رقیبوں سے

جاننے والے جان لیتے ہیں

پھر نہ آنا اگر کوئی بھیجے

نامہ بر سے زبان لیتے ہیں

اب بھی گر پڑ کے ضعف سے نالے

ساتواں آسمان لیتے ہیں

تیرے خنجر سے بھی تو اے قاتل

نوک کی نوجوان لیتے ہیں

اپنے بسمل کا سر ہے زانو پر

کس محبت سے جان لیتے ہیں

یہ سنا ہے مرے لیے تلوار

اک مرے مہربان لیتے ہیں

یہ نہ کہہ ہم سے تیرے منہ میں خاک

اس میں تیری زبان لیتے ہیں

کون جاتا ہے اس گلی میں جسے

دور سے پاسبان لیتے ہیں

منزل شوق طے نہیں ہوتی

ٹھیکیاں ناتوان لیتے ہیں

کر گزرتے ہیں ہو بری کہ بھلی

دل میں جو کچھ وہ ٹھان لیتے ہیں

وہ جھگڑتے ہیں جب رقیبوں سے

بیچ میں مجھ کو سان لیتے ہیں

ضد ہر اک بات پر نہیں اچھی

دوست کی دوست مان لیتے ہیں

مستعد ہو کے یہ کہو تو سہی

آئیے امتحان لیتے ہیں

داغؔ بھی ہے عجیب سحر بیاں

بات جس کی وہ مان لیتے ہیں

(1283) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saf Kab Imtihan Lete Hain In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Saf Kab Imtihan Lete Hain is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Saf Kab Imtihan Lete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Saf Kab Imtihan Lete Hain by Dagh Dehlvi in PDF.