Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61b73b1badee11dbf0f16f207c4067fe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھلتا نہیں ہے راز ہمارے بیان سے - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

کھلتا نہیں ہے راز ہمارے بیان سے

کھلتا نہیں ہے راز ہمارے بیان سے

لیتے ہیں دل کا کام ہم اپنی زبان سے

کیا لذت وصال ادا ہو بیان سے

سب حرف چپکے جاتے ہیں میری زبان سے

مشہور راز عشق ہے کس کے بیان سے

میری زبان سے کہ تمہاری زبان سے

فتنہ بنا زمین پہ ہر ذرہ خاک کا

نکلے ہیں بہر سیر وہ جس دم مکان سے

اس دن سے مجھ کو نیند نہ آئی تمام عمر

اک شب ملی تھی آنکھ ترے پاسبان سے

یہ خاک میں ملائے تو وہ ہو ستم شریک

مجھ کو زمیں سے لاگ انہیں آسمان سے

لینا سنبھالنا کہ مرے ہوش اڑ چلے

آتا ہے کوئی مست قیامت کی شان سے

مجھ سے نظر ملا کے تم ابرو میں بل نہ دو

سیدھا چلے گا تیر نہ ٹیڑھی کمان سے

بازار عشق میں ہیں بہت دل جگہ جگہ

دیکھیں وہ مول لیتے ہیں کس کی دکان سے

شوریدہ سر وہ ہوں کہ اسے سر سے توڑ دوں

گر سنگ حادثہ بھی گرے آسمان سے

ارزاں کرے فروخت اگر مے فروش عشق

لینے لگیں فرشتے بھی اس کی دکان سے

گزری ہے آزمائش مہر و وفا میں عمر

فرصت مجھے ملی نہ کبھی امتحان سے

دل بھی بچا جگر بھی بچا خیر ہو گئی

تیر نگاہ پار ہوا درمیان سے

میں تم کو ناگوار ہوں دل مجھ کو ناگوار

تم مجھ سے تنگ اور ہوں میں تنگ جان سے

ہاں ہاں ترا رقیب سے بے شک ہے ربط ضبط

رتبہ یقین کا ہے زیادہ گمان سے

مہر و وفا کا نام ہے اب بات بات پر

یہ سن لیا ہے آپ نے کس کی زبان سے

کیسا کھلا ہے پھول جب آیا بہار پر

پوچھے تو کوئی لطف جوانی جوان سے

دانستہ آتے جاتوں سے لڑتا ہے رات دن

پھر ہو پڑی تھی آج ترے پاسبان سے

اس خوبرو کو بزم حسیناں میں دیکھیے

کرتا ہے آن بان بڑی آن تان سے

اے داغؔ اس کی خیر مناتا ہے آدمی

کوئی عزیز بڑھ کے نہیں اپنی جان سے

(1386) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khulta Nahin Hai Raaz Hamare Bayan Se In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Khulta Nahin Hai Raaz Hamare Bayan Se is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Khulta Nahin Hai Raaz Hamare Bayan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Khulta Nahin Hai Raaz Hamare Bayan Se by Dagh Dehlvi in PDF.