Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0fc268aaeda1fd52bd6aff6bf03aa383, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں

اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں

کوئی جانے کہ وفا کرتے ہیں

یوں وفا عہد وفا کرتے ہیں

آپ کیا کہتے ہیں کیا کرتے ہیں

ہم کو چھیڑوگے تو پچھتاؤگے

ہنسنے والوں سے ہنسا کرتے ہیں

نامہ بر تجھ کو سلیقہ ہی نہیں

کام باتوں میں بنا کرتے ہیں

چلئے عاشق کا جنازہ اٹھا

آپ بیٹھے ہوئے کیا کرتے ہیں

یہ بتاتا نہیں کوئی مجھ کو

دل جو آتا ہے تو کیا کرتے ہیں

حسن کا حق نہیں رہتا باقی

ہر ادا میں وہ ادا کرتے ہیں

تیر آخر بدل کافر ہے

ہم اخیر آج دعا کرتے ہیں

روتے ہیں غیر کا رونا پہروں

یہ ہنسی مجھ سے ہنسا کرتے ہیں

اس لیے دل کو لگا رکھا ہے

اس میں محبوب رہا کرتے ہیں

تم ملوگے نہ وہاں بھی ہم سے

حشر سے پہلے گلہ کرتے ہیں

جھانک کر روزن در سے مجھ کو

کیا وہ شوخی سے حیا کرتے ہیں

اس نے احسان جتا کر یہ کہا

''آپ کس منہ سے گلہ کرتے ہیں

روز لیتے ہیں نیا دل دلبر

نہیں معلوم یہ کیا کرتے ہیں

داغؔ تو دیکھ تو کیا ہوتا ہے

جبر پر صبر کیا کرتے ہیں

(1149) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain by Dagh Dehlvi in PDF.