Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_325c70384d0409be9f3e1cc9a7968957, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل مبتلائے لذت آزار ہی رہا - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

دل مبتلائے لذت آزار ہی رہا

دل مبتلائے لذت آزار ہی رہا

مرنا فراق یار میں دشوار ہی رہا

ہر دم یہ شوق تھا اسے قربان کیجئے

میں وصل میں بھی جان سے بے زار ہی رہا

احسان عفو جرم سے وہ شرمسار ہوں

بخشا گیا میں تو بھی گنہ گار ہی رہا

ہوتی ہیں ہر طرح سے مری پاسداریاں

دشمن کے پاس بھی وہ مرا یار ہی رہا

دن پہلوؤں سے ٹال دیا کچھ نہ کہہ سکے

ہر چند ان کو وصل کا انکار ہی رہا

زاہد کی توبہ توبہ رہی گھونٹ گھونٹ پر

سو بوتلیں اڑا کے بھی ہشیار ہی رہا

دیکھیں ہزار رشک مسیحا کی صورتیں

اچھا رہا جو عشق کا بیمار ہی رہا

صدقے میں تم نے چھوڑ دیئے ہیں بہت اسیر

میں بھی رہا ہوا کہ گرفتار ہی رہا

لذت وفا میں ہے نہ کسی کی جفا میں ہے

دل دار ہی رہا نہ دل آزار ہی رہا

جلوہ کے بعد وصل کی خواہش ضرور تھی

وہ کیا رہا جو عاشق دیدار ہی رہا

کہتے ہیں جل کے غیر محبت سے داغؔ کی

معشوق اس کے پاس وفادار ہی رہا

(1148) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mubtala-e-lazzat-e-azar Hi Raha In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Dil Mubtala-e-lazzat-e-azar Hi Raha is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Dil Mubtala-e-lazzat-e-azar Hi Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Dil Mubtala-e-lazzat-e-azar Hi Raha by Dagh Dehlvi in PDF.