Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0f67e7f2ec20f6d2cbbad0b9ece7758e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کو کیا ہو گیا خدا جانے - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

دل کو کیا ہو گیا خدا جانے

دل کو کیا ہو گیا خدا جانے

کیوں ہے ایسا اداس کیا جانے

اپنے غم میں بھی اس کو صرفہ ہے

نہ کھلا جانے وہ نہ کھا جانے

اس تجاہل کا کیا ٹھکانا ہے

جان کر جو نہ مدعا جانے

کہہ دیا میں نے راز دل اپنا

اس کو تم جانو یا خدا جانے

کیا غرض کیوں ادھر توجہ ہو

حال دل آپ کی بلا جانے

جانتے جانتے ہی جانے گا

مجھ میں کیا ہے ابھی وہ کیا جانے

کیا ہم اس بد گماں سے بات کریں

جو ستائش کو بھی گلہ جانے

تم نہ پاؤ گے سادہ دل مجھ سا

جو تغافل کو بھی حیا جانے

ہے عبث جرم عشق پر الزام

جب خطاوار بھی خطا جانے

نہیں کوتاہ دامن امید

آگے اب دست نارسا جانے

جو ہو اچھا ہزار اچھوں کا

واعظ اس بت کو تو برا جانے

کی مری قدر مثل شاہ دکن

کسی نواب نے نہ راجا نے

اس سے اٹھے گی کیا مصیبت عشق

ابتدا کو جو انتہا جانے

داغؔ سے کہہ دو اب نہ گھبراؤ

کام اپنا بتا ہوا جانے

(2715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ko Kya Ho Gaya KHuda Jaane In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Dil Ko Kya Ho Gaya KHuda Jaane is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Dil Ko Kya Ho Gaya KHuda Jaane Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Dil Ko Kya Ho Gaya KHuda Jaane by Dagh Dehlvi in PDF.