Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a981591e6b1e562453a3b501124b3d45, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل چرا کر نظر چرائی ہے - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

دل چرا کر نظر چرائی ہے

دل چرا کر نظر چرائی ہے

لٹ گئے لٹ گئے دہائی ہے

ایک دن مل کے پھر نہیں ملتے

کس قیامت کی یہ جدائی ہے

اے اثر کر نہ انتظار دعا

مانگنا سخت بے حیائی ہے

میں یہاں ہوں وہاں ہے دل میرا

نارسائی عجب رسائی ہے

اس طرح اہل ناز ناز کریں

بندگی ہے کہ یہ خدائی ہے

پانی پی پی کے توبہ کرتا ہوں

پارسائی سی پارسائی ہے

وعدہ کرنے کا اختیار رہا

بات کرنے میں کیا برائی ہے

کب نکلتا ہے اب جگر سے تیر

یہ بھی کیا تیری آشنائی ہے

داغؔ ان سے دماغ کرتے ہیں

نہیں معلوم کیا سمائی ہے

(1167) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Chura Kar Nazar Churai Hai In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Dil Chura Kar Nazar Churai Hai is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Dil Chura Kar Nazar Churai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Dil Chura Kar Nazar Churai Hai by Dagh Dehlvi in PDF.