Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_112b5f9a0fff9b348c67374144e6a932, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بات میری کبھی سنی ہی نہیں - داغؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

بات میری کبھی سنی ہی نہیں

بات میری کبھی سنی ہی نہیں

جانتے وہ بری بھلی ہی نہیں

دل لگی ان کی دل لگی ہی نہیں

رنج بھی ہے فقط ہنسی ہی نہیں

لطف مے تجھ سے کیا کہوں زاہد

ہائے کم بخت تو نے پی ہی نہیں

اڑ گئی یوں وفا زمانے سے

کبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں

جان کیا دوں کہ جانتا ہوں میں

تم نے یہ چیز لے کے دی ہی نہیں

ہم تو دشمن کو دوست کر لیتے

پر کریں کیا تری خوشی ہی نہیں

ہم تری آرزو پہ جیتے ہیں

یہ نہیں ہے تو زندگی ہی نہیں

دل لگی دل لگی نہیں ناصح

تیرے دل کو ابھی لگی ہی نہیں

داغؔ کیوں تم کو بے وفا کہتا

وہ شکایت کا آدمی ہی نہیں

(1398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin by Dagh Dehlvi in PDF.