یوم جمہور

یوم جمہور تیرے آنے پر

ناچ اٹھے ہیں مسرتوں کے پیام

ان اجالوں میں ظلمتیں تو نہیں

سوچتے ہیں مرے وطن کے عوام

جگمگاتا ہے وقت کا چہرہ

بے بسوں پر جہان ہنستا ہے

اپنے رخ پر نہیں ہے موجۂ نور

جھونپڑی کس طرح ہو رشک محل

جام جمہوریت تو پیتے ہیں

حسرتیں دم جو توڑ دیں گھٹ کر

لیکن اس میں نہیں ہے کیف و سرور

زندگی کیوں نہ ہو شکار اجل

اپنے حسرت بھرے مقدر کا

اس طرح ہم مذاق اڑاتے ہیں

خود ہی روتے ہیں وقت کا رونا

اور پھر خود ہی مسکراتے ہیں

(2719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaum-e-jamhur In Urdu By Famous Poet Charkh Chinioti. Yaum-e-jamhur is written by Charkh Chinioti. Enjoy reading Yaum-e-jamhur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Charkh Chinioti. Free Dowlonad Yaum-e-jamhur by Charkh Chinioti in PDF.