Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a9fc1ccef61067560f8c8f9b86c8695c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فضائے ناامیدی میں امید افزا پیام آیا - چرخ چنیوٹی کی شاعری - Darsaal

فضائے ناامیدی میں امید افزا پیام آیا

فضائے ناامیدی میں امید افزا پیام آیا

میں بیٹھا گن رہا تھا حسرتیں ان کا سلام آیا

ہماری شام فرقت جیسے اک شام چراغاں تھی

جو آنسو آیا پلکوں پر بہ حسن اہتمام آیا

ادھوری کس طرح رہتی کہانی عشق کی ہمدم

ادھر دم توڑتا تھا میں ادھر ان کا پیام آیا

ادھر بھی روشنی پھیلی ادھر بھی روشنی پھیلی

وہ جب محفل میں آیا صورت ماہ تمام آیا

چھڑی جب بات حسن و عشق کی بزم محبت میں

کہیں پر تیرا نام آیا کہیں پر میرا نام آیا

جوانی کے زمانے کی بس اتنی سی کہانی ہے

جب ان کی یاد آئی ضبط کا جذبہ نہ کام آیا

گدائے مے کدہ بن کر گزاری زندگی جس نے

مقدر میں اسی کے رحمت‌ ساقی کا جام آیا

بس اتنا یاد ہے منزل بمنزل ہم سفر تھے وہ

نہ جانے کب سحر آئی کہاں ہنگام شام آیا

مرا اعمال نامہ گھومتا تھا میری نظروں میں

جب اپنے سامنے اے چرخؔ وقت اختتام آیا

(1201) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faza-e-na-umidi Mein Umid-afza Payam Aaya In Urdu By Famous Poet Charkh Chinioti. Faza-e-na-umidi Mein Umid-afza Payam Aaya is written by Charkh Chinioti. Enjoy reading Faza-e-na-umidi Mein Umid-afza Payam Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Charkh Chinioti. Free Dowlonad Faza-e-na-umidi Mein Umid-afza Payam Aaya by Charkh Chinioti in PDF.