Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8ef84d31ea41e27040d250ea156ab4d8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوٹ چلیے - چندربھان خیال کی شاعری - Darsaal

لوٹ چلیے

سوختہ جاں سوختہ دل

سوختہ روحوں کے گھر میں

راکھ گرد آتشیں شعلوں کے سائے

نقش ہیں دیواروں پر مفروق چہرے

لوٹ چلیے اپنے سب ارمان لے کر

جھوٹ ہے گزرا زمانہ

اور کسی اجڑے قبیلے کی بھٹکتی روح شاید

اپنے مستقبل کا دھندلا سا تصور

بحر غم کے درمیاں ہے

ایک کالے کوہ کی مانند یہ امروز اپنا

کوہ جس پر رقص کرتے ہیں ستم خوردہ تمناؤں کے آسیب

لوٹ چلیے

اپنے سب ارمان لے کر

سوچیے تو

یوں عبث آتش کدوں میں کیوں جلیں دل

کیوں رہیں ہر وقت سینوں پر چٹانیں

دیکھیے تو

چند لقمے کچھ کتابیں

ایک بستر ایک عورت

اور کرائے کا یہ خالی تنگ کمرا

آج اپنی زیست کا مرکز ہیں لیکن

تیرگی کا غم انہیں بھی کھا رہا ہے

چار جانب زہر پھیلا جا رہا ہے

لوٹ چلیے

اپنے سب ارمان لے کر

اپنے سب پیمان لے کر

جسم لے کر جان لے کر

(1023) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

LauT Chaliye In Urdu By Famous Poet Chandrabhan Khayal. LauT Chaliye is written by Chandrabhan Khayal. Enjoy reading LauT Chaliye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandrabhan Khayal. Free Dowlonad LauT Chaliye by Chandrabhan Khayal in PDF.