Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_59ae48c29734459adbc5bbc9906e10c0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر اک امکان تک پسپائی ہے اپنی - چندر پرکاش شاد کی شاعری - Darsaal

ہر اک امکان تک پسپائی ہے اپنی

ہر اک امکان تک پسپائی ہے اپنی

اور اس کے بعد صف آرائی ہے اپنی

سزا سمجھو مجھے اس کھوکھلے پن کی

صدا ہر سمت سے لوٹ آئی ہے اپنی

جماعت بے جماعت ایک سا ہوں میں

کہ صدہا شکل کی تنہائی ہے اپنی

اب ان سیرابیوں کا سلسلہ کب تک

خبر تو مدتوں تک پائی ہے اپنی

پھر اپنے آپ میں گرنے لگا ہوں میں

وہی لغزش وہی گہرائی ہے اپنی

سفر بے لذتی کی جستجو کا ہے

بہ ہر‌ منظر زیاں پیمائی ہے اپنی

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Imkan Tak Paspai Hai Apni In Urdu By Famous Poet Chandra Parkash Shad. Har Ek Imkan Tak Paspai Hai Apni is written by Chandra Parkash Shad. Enjoy reading Har Ek Imkan Tak Paspai Hai Apni Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandra Parkash Shad. Free Dowlonad Har Ek Imkan Tak Paspai Hai Apni by Chandra Parkash Shad in PDF.