Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_704f8f722fad049cdb676a5fa15c5f9b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدن کو اپنی بساط تک تو پسارنا تھا - چندر پرکاش شاد کی شاعری - Darsaal

بدن کو اپنی بساط تک تو پسارنا تھا

بدن کو اپنی بساط تک تو پسارنا تھا

ہر ایک شے کو لہو کے رستے گزارنا تھا

جدھر فصیلوں نے اس کو موڑا یہ مڑ گئی ہے

ہوا کی موجوں میں کوئی کوندا اتارنا تھا

تو کیا سبب سات پانیوں کو نہ پی سکے ہم

خود اپنا ڈوبا ہوا جزیرہ ابھارنا تھا

میں اپنے اندر سمٹ گیا ایک لمحہ بن کر

کہیں تو اپنے جنم کا منظر گزارنا تھا

تم آ گئے کیوں وجود کی یہ برات لے کر

ہمیں تو اپنی رگوں میں شمشان اتارنا تھا

یہاں سے کٹ کر وہ جا کے جنگل میں سو گئی ہیں

اسی بہانے ہواؤں کو کھیل ہارنا تھا

نہ برج ٹوٹے نہ آنکھ جھپکی نہ وقت بیتا

نہ جانے کیا کچھ بسرنا تھا کیا بسارنا تھا

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Ko Apni Bisat Tak To Pasarna Tha In Urdu By Famous Poet Chandra Parkash Shad. Badan Ko Apni Bisat Tak To Pasarna Tha is written by Chandra Parkash Shad. Enjoy reading Badan Ko Apni Bisat Tak To Pasarna Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandra Parkash Shad. Free Dowlonad Badan Ko Apni Bisat Tak To Pasarna Tha by Chandra Parkash Shad in PDF.